Sunday 10 November 2013

زندگی

زندگی کیا ہے؟ اور آپ اس سے کیا توقعات رکھتے ہیں؟ آپ زندگی میں کیا کرنا چاہتے ہیں اور کیا کچھ حاصل کرنے کی خواہش رکھتے ہیں؟ یہ سب سوال نہایت مشکل مگر انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ اگر آپ زندگی کے مادّی وجود سے کچھ آگے کے زمانے پر یقین رکھتے ہیں تو یقیناَ زندگی آپ کے لیے نفع نقصان اور دو جمع دو برابر چار سے کہیں آگے کے معنی رکھتی ہو گی۔کیا زندگی کو اچھی معاشی صورتحال، اچھے خانگی تعلقات اور کچھ دیگرسماجی ضروریات ہی تک محدود سمجھنا چاہیے؟ یا پھر مجھے کچھ اور حاصل کرنے کی خواہش رکھنی چاہیے؟

زندگی اگر خوشی اور مسرت کی تلاش ہے تو خوشی اور مسرت کی کیا تعریف ہے؟ اگر آپ سردیوں کی دوپہر میں دھوپ سینکتے ہوئے کسی کتاب کے مطالعے سے خوشی کشید کر سکتے ہیں تو کیا یہ ایک اچھی زندگی ہے؟ اور اگر آپ اس کے بالکل مخالف ایک بند کمرے میں کسی دفتری میز اور کرسی پر بیٹھ کر اپنی کاروباری مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہایت خوشی اور اطمینان محسوس کرتے ہیں تو کون سا رویہ ٹھیک ہے اور کون سا رویہ غلط؟ شائد ان دونوں رویوں میں صحیح اور غلط کی نشاندہی کرنا بذات خود ایک غلط عمل ہے۔ 

اگر زندگی میں کاملیت اور معنی کی تلاش ہے تو زندگی کے ہر پہلو میں کچھ نا کچھ جدوجہد ضرور کرنی ہو گی۔ایک معاشی طور سے محتاج انسان کس طرح کامل ہو سکتا ہے اور دوسری جانب اپنے وجود کی شناخت کے بغیر کیسے ایک معاشی  طور سے کامیاب شخص خوش رہ سکتا ہے۔

تو یہ خوشی ہے جس کی ہمیں تلاش ہے؟ اگر یہ خوشی ہے تو ہر انسان کی خوشی کا پیمانہ مختلف ہے ۔کوئی باپ 14 گھنٹے محنت و مشقت کرنے کے بعد اپنے بچوں کے لیے اگر نئے کپڑے اور کھلونے خرید رہا ہے اور وہ خوش ہے تو کوئی کیسے اس سے سوال کرے کہ تمہاری زندگی کے 14 گھنٹے کہاں گئے اور تم نے اپنی ذات کے لیے ان گھنٹوں سے کیا حاصل کیا؟ اگر کوئی ماں پورا دن اپنے اہل و عیال کو پرسکون بنانے کے لیے لگا دیتی ہے تو کوئی کیسے اس کی ذات کے مکمل ہونے پر سوال کر سکتا ہے؟


یہ بہت مشکل سوال ہے اور اس کا جواب بھی ہر انسان کے لیے اس کی ترجیحات کے لحاظ سے مختلف ہو گا۔ تو پھر یہ طے ہوا کہ یہ ترجیحات ہیں جو انسانوں کے رویے، عمل اور خوشی کے ماخذ کا تعین کرتی ہیں۔ اپنی ترجیحات متعین کیجئے اور اپنے زندگی کے ہر لمحے سے خوشی کشید کیجئے۔

No comments:

Post a Comment