Thursday 14 November 2013

کہانی

<meta name="description" content="Story, Short Story, Urdu Short Stories, کہانی، اردو">
کہانی کا آغاز کرنا ہمیشہ مشکل ہوتا ہے اور ایک بار کہانی شروع ہو جائے تو اسے اس کے منطقی انجام تک پہنچنے سے روکنا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔ لیکن کچھ کہانیاں ایسی ہوتی ہیں جو اپنی فطرت میں ہی ادھوری ہوتی ہیں۔ جن کا آغاز بھی بہت دیر سے ہوتا ہےاور جو بڑھتی بھی بہت دیر سے ہیں اور انجام ہوتا تو ہے مگر بہت دیر سے۔ ایسی کہانیاں جنم کہانیاں ہوتی ہیں جو ہر دور اور ہر زمانے میں مختلف ہوتی ہیں اور روپ بدلتی رہتی ہیں۔یہ کہانیاں ہر دور میں ایک نئے اور اچھوتے انداز سے سامنے آتی ہیں مگر ان کا اختتام دیکھنے سے پہلے ہی وہ دور، وہ زمانہ ،اس دور کے لوگ، اور وہ وقت ختم ہو جاتا ہےاور کہانی پھر کسی نئے بھیس میں پھر کسی نئے روپ میں نئے لوگوں کے سامنے نئے دور میں نئے زمانے کے سامنے آجاتی ہے۔ ایسی کہانیاں ناسور کی طرح ہوتی ہیں جو خود تو کبھی ختم نہیں ہوتا مگر اپنے میزبان دور، زمانے، اور لوگوں کو ضرور ختم کر دیتا ہے۔ ایسی کہانیوں کا پھر کیا کیا جائے؟ انہیں کون ان کے انجام تک پہنچائے؟ لیکن جیسے کہ قدرت  کا اصول ہے کہ جو چیز شروع ہوتی ہے اس کا اختتام بھی ضرور ہوتا ہے ایسی کہانیاں بھی کئی دور، کئی لوگ اور کئی زمانے دیکھنے کے بعد اپنے انجام کو ضرور پہنچتی ہیں۔ اب وہ انجام بھلے منطقی نا ہو منصفانہ نا ہو، دلچسپ نا ہو مگر اختتام ضرور ہوتا ہے۔ کیا آپ نے ایسی کہانیاں اپنے اردگرد دیکھی ہیں؟


No comments:

Post a Comment