Saturday 16 November 2013

بے وقت کی راگنی

راگنیاں بے وقت کی ہوں تو سننے والوں کو گراں گزرتی ہیں۔ یہ بے وقت کی راگنیاں آپ کو اکثر سنائی دیتی ہوں گی۔ جیسے وقت سے پہلے کسی بھی چیز کے بارے میں دو ٹوک اور حتمی رائے کا اعلان، کسی بھی واقعہ کے وقوع پذیر ہونے کے بعد "میں نے تو پہلے ہی کہا تھا" یا "مجھے تو پہلے ہی پتا تھا کہ یہ ہو گا"جیسے جملے آپ کو اکثر سننے کو ملتے ہوں گے۔ان کو بے وقت کی راگنیاں کہنے کے پیچھے مقصد یہ بتانا ہے کہ ایسے تمام فنکار جو موقع نکل جانے کے بعد اپنے تاثرات اور تجربات سے مستفید کرنے کی کوشش کرتے ہیں کیسی شدید ذہنی کوفت کا باعث بنتے ہیں۔

آپ کسی امتحان یا نوکری کے انٹرویو میں ناکام ہو جائیں اور آپ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرنے کے لیے یہ جملہ کہا جائے کہ "ارے ٹھیک سے تیاری نہیں کی تھی؟ ہمیں بتاتے بھئی ہمارے پھوپھی کے بیٹے وہیں ملازم تھے، تمہاری بات بن جاتی۔ اب کیا فائدہ! اب تو تم ویسے ہی ناکام ہو گئے ہو، ہمیں شرمندگی ہو گی بہت بھئی!"

کسی کاروبار میں نقصان اٹھانے کے بعد کوئی یہ عرض کرے تو کیا حالت ہوتی ہے "بھائی یہ کاروبار تو کامیاب ہی چور بازاری اور دھوکے سے ہوتا ہے۔ مجھے تو پہلے ہی پتا تھا آپ جیسے سیدھے سادھے بندے کے بس کا یہ کام نہیں ہے۔"
کسی بچے کو کسی تعلیمی ادارے میں داخل کروانے کے بعد سننے کو ملے "ارے یہاں کہاں داخل کروادیا؟ یہ تو آدھا سال بند رہتاہے طلبہ تنظیموں کے فسادات کی وجہ سے، باقی آدھا سال میں کبھی ٹیچر غائب تو کبھی آپ کا بچہ بیمار۔ اوپر سے فیس اتنی مہنگی ہے کہ الامان الحفیظ! فلاں جگہ کیوں نہیں کروایا؟"

ایسی بے وقت کی راگنیاں سننے سے بہتر ہے کہ اپنا حلقہءاحباب مختصر رکھیں اور مزید کوئی تنگ کرنے کی کوشش کرے تو پے درپے سوالات پوچھ کر اس کا ناطقہ بند کر دیں اور پھر بھی ایسی راگنیاں سننے کو ملیں تو اپنے ایسے ملنے والوں سے ملتے ہوئے کانوں میں روئی ٹھونس لیں یا ایسا ظاہر کریں کہ آپ اونچا سننے لگے ہیں اور آپ کو سنائی نہیں دے رہا۔ امید ہے کہ آپ کا اپنا شمار ایسی راگنیاں گانے والے فنکاروں میں نہیں ہوتا ہو گا۔

No comments:

Post a Comment